حرز اعظم
حضرت ابی بن کعبؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا کہ ایک اعرابی آیا، اس نے عرض کیا یا رسول اﷲ ﷺ میرا بھائی بیمار ہے ۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا اسے کیا بیماری ہے ؟ اس نے عرض کیا ، اس پر آسیب کا سایہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا ، اسے میرے پاس لاؤ ، چنانچہ اسے لا کر آپ ﷺ کے سامنے لٹا دیا گیا ۔ آپ ﷺ نے حرز اعظم کی آیات تلاوت فرما کر اس پر دم کیا اور وہ شخص اس طرح اٹھ کر کھڑا ہو گیا گویا کبھی بیمار تھا ہی نہیں ۔
حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ روایت کرتے ہیں کہ جو شخص ان آیات (حرزِ اعظم ) کو پڑھے گا ، اس کے گھر بار، اس کے بال بچوں اور اس کے مال و دولت کے قریب نہ شیطان آئے گا اور نہ اس پر کوئی ناپسندیدہ چیز اثر انداز ہو گی اور ان آیات (حرزِ اعظم ) کو پڑھ کر اگر دیوانے پر دم کیا جائے تو وہ بھی ٹھیک ہو جائے۔ علاوہ ازیں بعض دیگر روایات میں بھی ان کی فضیلت اور برکت کا ذکر ہے۔
* زوائد مسند ابن جنبل ؒ مستدرک حاکمؒ سنن بیہقی * سنن دارمی * طبرانی بحوالہ تفسیر فتح القدیر شوکافی ۔
ان منتخب آیات کریمہ کے مضمون کو دیکھتے ہوئے ایمانی ذوق کا تقاضہ یہ ہے کہ مسلمان ہر وقت ان کو ورد زبان رکھے اور توحید خالص کا جو جامع تصور ان میں پیش کیا گیا ہے ، اسے اپنے ذہین و شعور میں پوری طرح راسخ کر لے، ان آیات کے مفہوم میں خود اس بات کی شہادت موجود ہے کہ اگر اﷲ تعالیٰ کی توفیق اور اس " حرز اعظم " کی برکت سے انسان کا دل و دماغ نور توحید سے منور ہو جائے تو اس کی زندگی کے تمام مسائل و معاملات حل ہو جائیں اور اس کا سب سے بڑا دشمن شیطان لعین اس کے قریب بھی آنے کی جرات نہ کرئے۔