ٹماٹر
ٹماٹر اس صدی میں سب سے زیادہ مقبول ہونے والی سبزی ہے۔ اس کی کاشت
تقریباََ ہر ملک میں فصلوں کی صورت میں، باڑ لگا کر اور چھوٹی چھوٹی
کیاریوں میں کی جاتی ہے۔ ٹماٹر تقریباََ ہر موسم میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اس
سکی فصل کو ہم دو اقسام میں تقسیم کر سکتے ہیں۔ تازہ ٹماٹر اور دوسری
صنعتی ٹماٹر ۔ صنعتی ٹماٹر فصلوں میں صنعت کے لئے اُگائے جاتے ہیں اور
مشین سے ٹماٹروں کو پودوں سے الگ کیا جاتا ہے۔ پچھلے 25 سالوں میں دونوں اقسام کی فصلوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
ٹماٹر بہت لذیز ، صحت بخش اور وٹامن A اور B کا ذریعہ ہے۔ وٹامن A زیادہ اہم ہے جو کہ ہڈیوں کی افزائش ، خلیوں کی تقسیم ، مدافعتی نظام ، آنکھیں ، سانس، پشاب آوراور آنتوں کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ وٹامن C ہڈیوں کے ریشوں کو، پٹھوں اور خون کی شریانوں اور وریدوں کو پرٹین فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ٹماٹر کی کاشت سب سے آسان ہے۔ اگر آپ ٹماٹر نہیں اُگا سکتے تو آپ کوئی بھی سبزی یا پھل نہیں اُگا سکتے۔گویا آپ کچھ بھی سہی طریقے سے نہیں اُگا سکتے۔ ٹماٹر پیداوار کے لحاظ سے کافی اقسام کے ہیں۔متعین اور غیر متعین ۔ متعین یا محدود اقسام کے ٹماٹر ایک خاص حد تک بڑھ کر رُوک جاتے ہیں اور ایک ہی بار میں پودے کو ٹماٹر لگ جاتے ہیں۔جبکہ غیر متعین ٹماٹر بڑھتے رہتے ہیں اور ان کو ٹماٹر بھی لگتے رہتے ہیں۔ان اقسام کے پودے انگور کی بیل کی طرح لمبے ہوتے ہے اور ان کو چھڑی کے سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ٹماٹر کے پودے کو مناسب درجہ حرارت میں سب سے زیادہ ٹماٹر لگتے ہیں۔ جب درجہ حرارت 32 ڈگری سے زیادہ اور 10 ڈگری سے کم ہو جائے تو ٹماٹر بہت کم لگتے ہیں۔ شدید موسم ٹماٹر کے پودے کو ختم کر دیتے ہیں۔ نمی بھی ایک اہم رول ادا کرتی ہے اگر نمی 60 فیصد سے زیادہ ہو جائے تو ٹماٹر کے پودے کو مختلف قسم کی بیماریاں لگنے کاخدشہ ہوتا ہے۔ ٹماٹر کے پودے کو سورج کی روشنی کم از کم 5 سے 6 گھنٹے ملنی چائیے۔ جب تک چھوٹے چھوٹے ٹماٹر نہ لگ جائے۔ مٹی کی PH زیادہ سے زیادہ 5.5 سے 7.0 تک ہونی چائیے۔
پاکستان کے دل لاہور میں ویسے تو سارا سال ٹماٹر اُگائے جاتے ہیں لیکن سردیوں میں یہ کم پیدا ہوتے ہیں کیونکہ یہ گرمیوں کا پھل ہے۔تقریباََ تمام اقسام کے ٹماٹر کے پودے (سوائے چیری ٹماٹر کے) سخت گرمی اور ناساز موسم کا شکار ہوتے ہیں۔ کچھ تجربہ حاصل کرنے کے لئے شروع میں چیری ٹماٹر اُگائے تو زیادہ اچھا ہے چیری ٹماٹر حجم میں اتنا بڑا نہیں ہوتا دوسرے ٹماٹروں کے مقابلے میں ۔ اور جو ٹماٹر جتنا بڑا ہو گا اُس پودے کو پروان چڑھانے میں اُتنا وقت ، محنت اور مشقت لگے گی۔ یاد رہے کہ ٹماٹر کے پودے کو ہم کسی بھی کین، پلاسٹک کی بوتل وغیرہ میں اُگا سکتے ہیں۔
ٹماٹر کی کاشت کے فائدے:
* ٹماٹر کی فصل کم عرصے میں تیا ر ہو جاتی ہے۔
* آپ کو اپنے گھر کے تازہ ، صحت مند اور لذیز ٹماٹر ملے گے۔
* ٹماٹر واحد سبزی ہے جو پوری دنیا میں گھروں کے اندر اور باہر فصلوں کی صورت میں کاشت کیا جا رہا ہے۔
* ٹماٹر کی بڑی دواقسام ہیں، متعین یا محدود اور غیر متعین یا غیر محدود،غیر متعین یا غیر محدود ٹماٹر کے پودے تب تک پھل دیتے رہتے ہیں جب تک وہ زیادہ ٹھند کی وجہ سے مر نہ جائے۔
* ٹماٹر کو مختلف طرح سے کاشت کیا جا سکتاہے ۔
* ٹما ٹر کی زیادہ پیداوار زیادہ منافع دیتی ہے۔
* ٹماٹر وٹامن A اور B کا بہترین ذریعہ ہے اور یہ انسانی کھانے میں سے پہلے آتا ہے۔
* دنیا میں بہت سی کھانے کی اور دوسری اشیاء ٹماٹر سے بنائی جاتی ہے۔
( پاکستان میں بدلتے موسم کی وجہ سے مختلف اقسام کے ٹماٹر کی کاشت کی جاتی ہے جو درج ذیل ہیں۔ )
پہلی فصل (Early Crop) :
ٹماٹر کی پہلی فصل جولائی اور اگست کے مہینے میں کاشت کی جاتی ہے۔
بیج بونے کے 4 سے 5 ہفتوں میں ٹماٹر کا پودا پھل دینے کے لئے تیا ر ہو جاتا ہے۔
60 سے 70 دنوں میں ٹماٹر توڑنے کے قابل ہو جاتے ہے۔
موسم خزاں کی بوئی ( Fall Crop) :
ٹماٹر کی دوسری فصل ستمبر کے مہینے میں کاشت کی جاتی ہے۔
بیج بونے کے 4 سے 5 ہفتوں میں ٹماٹر کا پودا پھل دینے کے لئے تیا ر ہو جاتا ہے۔
60 سے 70 دنوں میں ٹماٹر توڑنے کے قابل ہو جاتے ہے۔
نوٹ: یہ اُن جگوں کے لئے نہیں ہے جہاں سردی دسمبر میں زیادہ ہوتی ہے۔
تیسری فصل (Summer Crop) :
ٹماٹر کی تیسری فصل دسمبر اور جنوری کے مہینے میں کاشت کی جاتی ہے۔
بیج بونے کے 4 سے 5 ہفتوں میں ٹماٹر کا پودا پھل دینے کے لئے تیا ر ہو جاتا ہے۔
50 سے 60 دنوں میں ٹماٹر توڑنے کے قابل ہو جاتے ہے۔
نوٹ : جن علاقوں میں ٹھنڈ زیادہ پڑتی ہے وہاں ٹماٹر کے پودوں کو پلاسٹک شیٹ کی باڑ لگا دیں۔
کراچی میں ٹماٹر کے پودوں کی کاشت اکتوبر ، نومبر اور فروری ، مارچ میں کرے ۔ کراچی میں جب ٹماٹر وافر نہیں ملتے تب تک آپ کے پودوں کو ٹماٹر وافر لگے ہوگے۔ جب ٹماٹر ویسے کراچی میں کم ملتے ہیں ۔