آبی زراعت:
زراعت اور پانی میں کا شتکاری ایسے ہی ہیں جیسے زمین پر کاشتکاری کی جائے۔کاشتکاری کو واضع کرے تو اس میں جانور اور پودے دونوں کی افزائش ہیں۔اسی طرح اس میں دو نوں طرح کے جانو ر زمینی اور پانی میں رہنے والے شامل ہیں۔ زراعت بنیادی طور پر میٹھے پانی پر انحصار کرتی ہے جبکہ آبی زراعت میں میٹھا اور سمندری نمکین پانی دونوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔
Aquaculture سے مراد آبی جانوروں اور پودوں کو کھانے کے لئے پالنا ہے ۔ اور ایسے جانوروں اور پودوں کو پالنا جو پانی میں رہتے ہوں۔جیسے کہ مچھلی، جھینگے، سپیاں اور آبی پودے وغیرہ۔ Aquaculture مچھلی پالنے کی سب سے عام شکل ہے۔ عام طور پر مچھلی کو کھانے کے لئے تجارتی پیمانے پر تالابوں، بڑے بڑے ٹینکوں اور سمندر میں باڑ لگا کر پالا جاتا ہے۔ آبی زراعت میں سمندری نمکین پانی اور میٹھے پانی کو کنٹرول کرکے آبی حاتیات کو پالا جا سکتاہے ۔
آبی زراعت کی اس نئی شکل میں تیزی سے افزائش بڑھانا یا پیداوار بڑھانا ، محفوظ جگہ پر ذخیرہ کرنا ، چوری سے بچانا وغیرہ ہے۔آج کل آبی زراعت شماریاتی مقاصد حاصل کرنے کے لئے آبی جانوروں اور پودوں کو انفرادی اور تجارتی دونوں پیمانوں پر لائسنس کے ساتھ یا لا ئسنس کے بغیر ان کی افزائش کی جا رہی ہے۔
انفرادی اور تجارتی پیمانے پر مچھلی کے پونگے (مچھلی کا بچہ جو انڈے سے باہر آتا ہے۔اُس کو پونگہ کہتے ہے۔ Fish Seed ) کو سینالہ (وہ جگہ جہاں مرغیوں اور مچھلیوں کے انڈو ں سے بچے نکالے جاتے ہیں) سے لیکر بڑھا ہونے تک کو آبی زراعت کہے گے ۔
زراعت اور پانی میں کا شتکاری ایسے ہی ہیں جیسے زمین پر کاشتکاری کی جائے۔کاشتکاری کو واضع کرے تو اس میں جانور اور پودے دونوں کی افزائش ہیں۔اسی طرح اس میں دو نوں طرح کے جانو ر زمینی اور پانی میں رہنے والے شامل ہیں۔ زراعت بنیادی طور پر میٹھے پانی پر انحصار کرتی ہے جبکہ آبی زراعت میں میٹھا اور سمندری نمکین پانی دونوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔
Aquaculture سے مراد آبی جانوروں اور پودوں کو کھانے کے لئے پالنا ہے ۔ اور ایسے جانوروں اور پودوں کو پالنا جو پانی میں رہتے ہوں۔جیسے کہ مچھلی، جھینگے، سپیاں اور آبی پودے وغیرہ۔ Aquaculture مچھلی پالنے کی سب سے عام شکل ہے۔ عام طور پر مچھلی کو کھانے کے لئے تجارتی پیمانے پر تالابوں، بڑے بڑے ٹینکوں اور سمندر میں باڑ لگا کر پالا جاتا ہے۔ آبی زراعت میں سمندری نمکین پانی اور میٹھے پانی کو کنٹرول کرکے آبی حاتیات کو پالا جا سکتاہے ۔
آبی زراعت کی اس نئی شکل میں تیزی سے افزائش بڑھانا یا پیداوار بڑھانا ، محفوظ جگہ پر ذخیرہ کرنا ، چوری سے بچانا وغیرہ ہے۔آج کل آبی زراعت شماریاتی مقاصد حاصل کرنے کے لئے آبی جانوروں اور پودوں کو انفرادی اور تجارتی دونوں پیمانوں پر لائسنس کے ساتھ یا لا ئسنس کے بغیر ان کی افزائش کی جا رہی ہے۔
انفرادی اور تجارتی پیمانے پر مچھلی کے پونگے (مچھلی کا بچہ جو انڈے سے باہر آتا ہے۔اُس کو پونگہ کہتے ہے۔ Fish Seed ) کو سینالہ (وہ جگہ جہاں مرغیوں اور مچھلیوں کے انڈو ں سے بچے نکالے جاتے ہیں) سے لیکر بڑھا ہونے تک کو آبی زراعت کہے گے ۔