بٹیر(Quail)
بٹیر درمیانے درجے کے پرندوں سے تعلق رکھنے والا پرندہ ہے۔بٹیر فصلی پرندہ
ہے اور جب گندم کے کھیت پکنے پر آتے ہیں تو یہ عام نظر آتا ہے اور سردی کے
موسم میں غائب یا روپوش ہو جاتا ہے۔ بٹیر کھانے اور لڑانے کے کام آتا ہے۔
اس کی بے شمار نسلیں ہیں او ر صرف پاکستان میں بٹیر کی 50 سے زاہد نسلیں
پائی جاتی ہیں۔جن میں شمالی، گولڈن، سیاہ، سفید گوب ، پہاڑی وڑھ، دیسی،
چھاتی والا، کوٹرنکش وغیرہ شامل ہیں۔ آج کل بٹیر کو گھریلو ں اور تجارتی پیمانے پر پالے جا رہیں۔آپ بھی بٹیر کو چھوٹے پیمانے پر پال سکتے ہیں۔
بٹیر ایک چھوٹا پرندہ ہے اور یہ 150 گرام سے لیکر 200 گرام تک ہوجاتا ہے ۔ ۔اس کی زندگی 3 سے 4 سال ہوتی ہیں۔ اور اس کے انڈے کا وزن 7 سے 15 گرام تک ہوتا ہے۔ بٹیر کی نسل بڑی تیزی سے برہتی ہے اور 5 سے 6 ہفتوں میں کھانے کے قابل ہو جاتے ہیں اور کوٹرنکس کی مختلف نسلوں کی مادہ بٹیر 7سے 8 ہفتوں بعد انڈے دینا شروع کر دیتی ہے اور بٹیر ایک سال میں 300 سے 350 تک انڈے دیتی ہے۔ مادہ بٹیر اپنی زندگی کے پہلے سال میں 300 انڈے دیتی ہے اور دوسرے سال میں 150 سے 170 انڈے دیتی ہے۔انڈے دینے کی صلاحیت ہر سال کم ہو جاتی ہے۔ بٹیر کے انڈے بہت خوب صورت اور چھوٹے حجم کے ہوتے ہیں۔ بٹیر اپنے انڈوں کو نہیں سیتے ( انڈوں سے بچے نکلانا) بلکہ انڈوں سے بچے نکالنے کے لئے انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کرنی پڑتی ہے۔
بٹیر اور انسانی صحت :
- بٹیر کے انڈے بھوک میں اضافہ کرتے ہیں۔ عمل انہضام کو تیز، قوت حیات میں اضافہ، قبض کشاء، متلی ، پٹھوں کی کمزوری، غنودگی اور تھکاوٹ کو دور کرنے کے لئے استعمال کیے جائے ہیں، نیند نہ آنا، عصبی نظام میں بہتری، جگر، امراض دل، گردے،پیٹ کے امراض، دمہ اور انیمیا میں مفید ہے۔
- بٹیر کے انڈے ٹیومر نما کینسر کا علاج کیا جاتا ہے، خامرہ جو بکٹیریا کو توڑتاہے انڈے کی بیکٹیریل خلیہ کی جھلی جو ٹیومر نما کینسر پر اثر انداز ہو کینسر کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
- مرغی کے انڈے کے برعکس، بٹیر کا انڈا الرجی پیدا نہیں کرتا بلکہ بٹیر کے انڈا خون کو پاک صاف کرتا ہے بٹیر کا گوشت اور انڈے زہنی دباؤ اور زیادہ کام کے منفی اثرات سے بچنے میں مد د کر سکتے ہیں۔
شاہین کے مانند، درندہ اور چنگل رکھنے والا ہر پرندہ اور پرواز کے دوران جو پرندہ اپنے پروں کو بہ نسبت کم مارتا ہو ۔ وہ حرام گوشت ہے۔ لیکن جو پرندے، پرواز کے دوران اپنے پروں کو کھلے رکھنے کی بہ نسبت زیادہ مارتے ہوں وہ حلال گوشت ہے۔ اسی طرح ہر وہ پرندہ جو پوٹا، سنگدان یا سیہہ رکھتا ہو تو ایسے پرندوں کا گوشت حلال ہوتا ہے۔ اس لحاظ سے بٹیر جیسے عربی زبان میں کرکی یا کرک کہتے ہیں۔ چونکہ حلال گوشت ہونے کی شرائط رکھتا ہے، اس لئے اس کا گوشت حلال ہے۔