بجریگار یا بجری پاراکیت
اسلام علیکم دستو۔۔۔!
اگر ہم پالتو پرندوں کی بات کریں تو بجریگار (Budgerigar) کا نام پہلے آتا ہے۔ بجریگار بڑی آسانی سےتقریبا ہر پرندے والی دوکان سے مل جاتے ہے۔ لیکن یہ عام طور پر آسٹریلیاں کے جنگلوں میں بہت سارے رنگوں میں دیکھا جا ساکتا ہے۔ بجریگار (Budgerigar) جسمات میں چھوٹے ہونے کے باوجود مختلف شوخ رنگوں، ذہانت، اور انسانوں کے رہنے کو پسند کرنے کی وجہ سے ہمیشہ لوگوں کی دلچسپی کا باعث رہے ہیں۔
بجریگار (Budgerigar) مناسب قیمت پراور آسانی سے مل جاتے ہے اور ان کی دیکھ بھال کرنا بھی آسان ہے۔ لوگ پچھلی کچھ دہایئوں سے بجریگار (Budgerigar) کی نسل بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کے نئے سے نئے دلکش رنگ بنانے کی کوشش کر رہے ہے۔ اگر آپ اپنے لیئے کوئی بجری لینا چاہتے ہے تو آپ کو کم از کم 100 مختلف رنگوں میں سے اپنے لئے کسی ایک کو چننا ہو گا۔
تاریخ (History) :
ہمارے آباوٴ اجداد بجریگار کو صدیوں سے پال رہے ہے۔ آسٹریلیائی آدی باسیوں سے کے بارے میں پڑھے تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ پہلی بجریگار پہلی دفعہ اُن کے پاس دیکھے گئے تھے۔ 1840ء میں جان گولڈ نے پہلی دفعہ یورپ میں بجریگار کا تعارف کروایا تھا۔ 1870ء تک یورپ میں بجریگار کی نسل تو بڑھائی گئی لیکن اس کے نئے رنگوں کا تغیراتی سفر کا آغاز نہیں ہوا۔ لیکن اس کے کچھ عرصہ بعد ہی بجریگار کے بہت سے رنگ دیکھنے کو ملنے لگے۔ اور بسوی صدی میں یہ اچانک پالتو پرندے کے طور پر پوری دنیا میں بہت مشہور ہو گیا۔
آبائی علاقہ / قدرتی مسکن Native Region \ Natural Habitat :
بجریگار کا آبائی علاقہ تو آسٹریلیاں ہی ہے لیکن یہ اب تقریبا ہر جگہ نظر آتا ہے۔ بجریگار کو بجریگار پاراکیت بھی کہتے ہے کیونکہ یہ چھوٹے پرندوں میں شمار ہوتا ہے۔ جب یہ 1840ء میں پہلی دفعہ ملا تھا تو اس کے گنے چنے رنگ ہی تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ تغیراتی عمل کی وجہ سے رنگ اتنے زیادہ ہو گئے ہے کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔
بناوٹ Personality :
بہت سے لوگ آج بھی بجریگار کو دیکھ کر ہی پہچان لیتے ہے۔ لیکن پھر بھی اس مشہور پالتو پرندے کو غور سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ آج کل بجریگار بہت سارے رنگوں اور نسلوں میں پایا جاتا ہے۔ لیکن جو معلومات میں آپ لوگوں سے شئر کر رہا ہوں وہ صرف قدرتی طور یا اصلی بجریگار کے بارے میں ہے۔
یہ چھوٹے چھوٹے پرندے بہت ہی خوبصورت نظر آتے ہے۔ بناوٹ کے اعتبار سے ان کی جسمات چھوٹی ہوتی ہے اسی وجہ سے ان کو پاراکیت (parakeet) بھی کہتے ہے۔ عام طور پر بجریگار10انچ سے لے کر 14 انچ تک ہو سکتا ہے۔ اس کا وزن تقریبا 30 گرام سے لے کر 40 گرام تک ہو سکتا ہے۔ ان کی اوسط عمر 9 سے 10 سال ہوتی ہے۔ لیکن کچھ 15 سے 20 سال تک زندہ رہتے ہے۔ جوان اور بڑے بجری کا چہرہ پیلا ہوتا ہے، ان کے چہرے پر جامنی رنگ کے چھوٹے چھوٹے گول دائرے بھی دیکھے جا سکتے ہے۔
ان کی چونچ موٹی اور چھوٹی ہوتی ہے۔ اس کی چونچ کا اُوپر والا حصہ کافی مضبوط اور چھوٹے والے حصے سے تھوڑا بڑا بھی ہوتا ہے۔ اگر اس کی چونچ بند ہو تو چونچ کا نیچے والا حصہ تقریبا چُھپ ہی جاتا ہے۔ یہ اپنی چونچ بڑی مضبوطی سے اور کس کے بند کرتے ہے جس کی وجہ سے یہ اپنی چونچ میں پھل، سبزیاں اور خشک میوہ جات وغیرہ آسانی سے پکڑ لیتے ہے۔
Cere چہرے کا ایک حصہ ہوتا ہے جس سے ہم یہ آندازہ لگا سکتے ہے کہ یہ نر ہے یا مادہ۔ نر میں یہ نیلے رنگ کا ہوتا ہے اور مادہ میں یہ بھورا اور سفید ہو سکتا ہے۔ اور بچوں میں یہ گلابی رنگ کا ہوتا ہے۔ لیکن یہ نسل کے اعتبار سے مختلف بھی ہو سکتا ہے۔
ان کی دو چھوٹی چھوٹی ٹانگیں ہوتی ہے جن کا رنگ عام طور پر سلیٹی (bulish-gray) نما یا زیتونی (olive-gray) ہوتا ہے ۔
رویہ Behavior :
بجریگار کی بڑی ہی دلچسپ شخصیت ہونے کی وجہ سب اس کو پالتو پرندے کو طور پر رکھتے ہے۔ یہ بہت متجسس، زندہ دل اور چیزوں کو ڈھونڈنے میں دلچسپی لیتے ہے۔ یہ دوسرے پرندوں کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہے اس وجہ سے یہ کسی بھی دوسرے پرندے یا نسل کے ساتھ رکھے جا سکتے ہے۔
بجریگار جسم میں خون کی فراوانی کے لئے یہ اپنے پر بار بار پھڑپھڑاتے ہے۔ یہ سونے کے دوران اکثر اپنی چونچ کترتے یا پیستے ہے۔ دن کے وقت یہ 15 سے 45 منٹ کے لئے سُستاتے (آرام کرنا) ہے
بجریگار انسانوں کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہے۔ انسان کی ہر چرند، پرند بھی پیار کا بھوکا ہوتا ہے۔ بجریگار کو صحت مند اور خوش رکھنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو لوگ ہر وقت ان کے پاس نہیں رہ سکتے میں اُن سے گزارش کروں گا کہ وہ بجریگار جورؤں کی شکل میں خریدیں۔ بہت زیادہ مادہ بجریگار کو ایک ہی پجنرے میں نہ رکھیں ورنہ یہ آپس میں لڑے گی۔ اگران کو کوئی لفظ بولنا سیکھایا جائے تو یہ چند لفظ بولنا سکھ جاتے ہے لیکن اس کے لئے خاصی محنت درکار ہوتی ہے۔ اگر نر بجریگار کو ایکلا رکھ کر کچھ سیکھائے تو یہ جلدی سیکھ جائے گا۔
رنگوں کا بدلنا (Color Mutations) :
بجریگار بنیادی طور پر تقریبا 32 رنگوں میں پائے جاتے ہے۔ ان کو دو گرہوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ سفید رنگ کے گرہوہ میں سلیٹی (gray)، نیلا، اور سفید رنگ کے بجریگار شامل ہے جبکہ دوسرے پیلے رنگ کے گروہ میں پیلے، سُرمی سبز (gray-green)، اور سبز رنگ کے بجریگار ہوتے ہے۔ ان میں بنیادی طور 32 رنگوں کے علاوہ سینکڑوں رنگ کے مختلف بجریگار دیکھنے کو ملتے ہے جن میں crested, albino, clear-winged, opaline, gray-winged, violet اور spangled شامل ہے۔ بجریگار کی 1870ء کے بعد بہت سے تغیراتی عمل کے ذریعے بہت سے رنگ دیکھنے کو ملتے ہے۔
دکھ بھال اور خوراک (Care & Feeding) :
بجریگار ویسے تو سبزخور ہوتے ہے لیکن یہ جنگل میں چھوٹے حشرات بھی کھا جاتے ہے۔ اور جب آپ بجریگار کو اپنی قید میں رکھتے ہے تو بہت سے طریقے ہے ان کو متوازن غزا فراہم کرنے کے۔
بجریگار سبزیوں میں تقریبا سب کچھ ہی کھا جاتے ہے لیکن یہ گاجر، خیرا، پالک، ٹماٹڑ، حلوا کدو، شَکَر قَندی، اروی وغیرہ بہت شوق سے کھاتے ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہر طرح کا پھل اور خشک میوہ جات کھانا پسند کرتے ہے۔
بجریگار کے لئے 40 انچ لمبا اور 20 انچ کھولا پنجرا مناسب رہتا ہے لیکن اگر ایک بڑا پجرا بنائے aviary کی طرح تو کیا خوب ہے اس میں اس بجری کے ساتھ ساتھ کوکٹیل، فاختہ، اور چھوٹی چیڑیاں بھی رکھ سکتے ہے
گھونسلہ اور نسل بڑھانا (Nest and Hatching) :
عام طور پر بجریگار نسل بڑھانے کے معاملے میں موقع پرست ہوتے ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ یہ اپنی نسل اُس وقت بڑھاتے ہے جب گھاس کے بیج اور دوسری کھانے کی اشیاء ان کی پہنچ میں ہوں۔ اس لئے پاراکیت (parakeet) زیادہ تر بارشوں کے موسم میں اپنی نسل بڑھاتے ہے کیونکہ اُس وقت کھانے پینے پھل اور سبزیاں وغیرہ وافر ہوتی ہے۔
بجریگار بھی میکا طوطے (Macaw Parrot) کی طرح یک زوجگی (monogamous) ہے یعنی ایک ہی مادہ کے ساتھ زندگی گزارنا پسند کرتے ہے۔ مادہ بجریگار اپنے نر ساتھی کے بغیر انڈے دے سکتی ہے لیکن ان میں بچے نہیں نکلے گے۔ جب مادہ انڈے دینے کے لئے تیار ہوتی ہے تو cere قشردار یا سخت (crusty) اور بھورا ہو جاتا ہے۔ یہ اپنا گھونسلہ نہیں بناتے بکہ یہ درخت کے بلوں، لکڑی کے تخت اور کھمبے وغیرہ پر اپنے انڈے دیتے ہے۔
بجریگار کے انڈے سفید رنگ کے اور تقریبا ایک سے دو سینٹی میٹر لمبے ہوتے ہے۔ مادہ بجریگار عام طور پر 4 سے 6 انڈے دیتی ہے۔ یہ دو دنوں میں ایک انڈہ دیتی ہے اور اسی وجہ سے ان میں بچے بھی دنوں کے وقفے سے نکلتے ہے۔ انڈوں میں سے بچے تقریبا 18 سے 21 دنوں میں نکل آتے ہے۔ مادہ بجریگار صرف انڈے دینے کے وقفے کے دوران ہی اپنا گھونسلہ چھوڑتی ہے۔ نر بجریگار اپنی مادہ کے لئے کھانا ڈھونڈ کے لاتا ہے۔
بجریگار کے عمل تولید میں بہت سی پچیدگیاں پائی جاتی ہے۔ مادہ بجریگار اکثر اپنے گھونسلے میں ہی لڑتی ہے۔ اگر مادہ بجریگار کو غیر محفوظ محسوس کریں تو یہ کبھی کبار اپنے انڈے ہی کھا جاتی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ نر بجریگار مادہ میں دلچسپی لینا چھوڑ دیتا ہے جس کی وجہ سے ان کا جُھنڈ کی صورت میں رہنا مشکل ہو جاتا ہے۔
صحت اور حفاظت اقدامت (Health Care & Care) :
اگر آپ اپنے لئے ایک بجریگار لینے کا سوچ رہے ہے تو آپ کو پتہ ہونا چائیے کہ ایک صحت مند بجریگار کیس طرح کا دیکھتا ہے اور اس کا رویہ کیسا ہوتا ہے۔ ایک صحت مند بجریگار کو صیح طریقے سے بھوک لگتی ہے اور وہ بہت تیز اور ہوشیار ہوتا ہے۔ اس کے پر مضبوط ، دلکش اور خوبصورت نظر آتے ہے۔
اگر بجریگار بیمار ہو تو اس کے پر گرتے ہوئے نظر آتے ہے، اس کی پاؤں پر کسی بریک تہ کا ہونا (encrusted feet)، چونچ کے قریب ، cere اور پروں میں جوؤں کا پڑنا، چونچ کا رنگ بلنا یا کچھ تبدیلی نظر آنا، اپنے پرؤں کو اُکھاڑنا اور چلتے چلتے گر جانا وغیرہ اس کے بیمار ہونے کی علامت ہے۔ اگر سانس لینے کے دوران اس کا منہ کھولا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ بہت زیادہ بیمار ہے۔
اگر آپ اس کے علاوہ بھی Budgerigar or Budgies طوطوں کے بارے جانتے ہے تو آپ ہم سے اپنی رائے اور معلومات کے بارے میں comments میں بتائے۔ اور یہ مضمون آپ کو پسند آئے تو اپنے دوستوں اور عزیزوں کو ضرور شئر کرئے۔ ﷲ تعالیٰ ہم سب کو اپنی حفاظت میں رکھیں ۔ آمین